ستارے چپ ہیں کہ نغمہ سرا سمندر ہے
ستارے چپ ہیں کہ نغمہ سرا سمندر ہے
شب خموش کے دل کی صدا سمندر ہے
سکوت لب کو صداؤں کا پیش رو سمجھو
کہ رود بار کے آگے کھلا سمندر ہے
وہ دیکھتا ہے مرے اضطراب کو ہنس کر
میں تیز رو ہوں وہ ٹھہرا ہوا سمندر ہے
مہہ و نجوم دکھاتے ہیں آئنہ اس کو
فلک کے سامنے چہرہ نما سمندر ہے
مٹا چلے ہیں مسافت کا نقش اہل طلب
ہوا سروں میں ہے اور زیر پا سمندر ہے
نظر میں صورت ساحل ابھی نہیں آئی
مرے سفر کا ہر اک مرحلہ سمندر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.