سیر کرنے سے ہوا لینے سے
سیر کرنے سے ہوا لینے سے
کام ہے دل کو مزہ لینے سے
دھوپ سائے کی طرح پھیل گئی
ان درختوں کی دعا لینے سے
اس طرح حال کوئی چھپتا ہے
اس طرح زخم چھپا لینے سے
کوئی مقبول دعا ہوتی ہے
صرف ہاتھوں کو اٹھا لینے سے
میرے جیسا وہ نہیں ہو سکتا
میرا انداز چرا لینے سے
رات کچھ اچھی گزر جاتی ہے
چاند کو چھت پہ بلا لینے سے
وقت بے وقت کا آزار ملا
وقت کو ساتھ لگا لینے سے
آج بھی نام وہی ہے اپنا
کیا ہوا نام کما لینے سے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 86)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.