سحر کو حسب ضرورت وہ رات کہتے ہیں
سحر کو حسب ضرورت وہ رات کہتے ہیں
سیانے لوگ ہیں مطلب کی بات کہتے ہیں
بھلے ہی لاکھ حوالوں کے ساتھ کہتے ہیں
مگر وہ صرف کتابوں کی بات کہتے ہیں
چلو چلو نہ چلو خود بہ خود ہے کٹ جاتا
عجب سفر ہے یہ جس کو حیات کہتے ہیں
مٹا وجود ہی اپنا تو کیا کریں گے اسے
جسے یہ اہل تصوف نجات کہتے ہیں
یہ بے رخی سے تو تیری ہزار بہتر ہیں
تری جفاؤں کو ہم التفات کہتے ہیں
تو دیکھ دیکھ نہ دیکھ اے صداؔ دکھے گا ضرور
وہ راستہ جسے راہ صراط کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.