سفر سے لوٹ جانا چاہتا ہے
سفر سے لوٹ جانا چاہتا ہے
پرندہ آشیانہ چاہتا ہے
کوئی اسکول کی گھنٹی بجا دے
یہ بچہ مسکرانا چاہتا ہے
اسے رشتے تھما دیتی ہے دنیا
جو دو پیسے کمانا چاہتا ہے
یہاں سانسوں کے لالے پڑ رہے ہیں
وہ پاگل زہر کھانا چاہتا ہے
جسے بھی ڈوبنا ہو ڈوب جائے
سمندر سوکھ جانا چاہتا ہے
ہمارا حق دبا رکھا ہے جس نے
سنا ہے حج کو جانا چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.