اچھا تو تم ایسے تھے
دور سے کیسے لگتے تھے
ہاتھ تمہارے شال میں بھی
کتنے ٹھنڈے رہتے تھے
سامنے سب کے اس سے ہم
کھنچے کھنچے سے رہتے تھے
آنکھ کہیں پر ہوتی تھی
بات کسی سے کرتے تھے
قربت کے ان لمحوں میں
ہم کچھ اور ہی ہوتے تھے
ساتھ میں رہ کر بھی اس سے
چلتے وقت ہی ملتے تھے
اتنے بڑے ہو کے بھی ہم
بچوں جیسا روتے تھے
جلد ہی اس کو بھول گئے
اور بھی دھوکے کھانے تھے
- کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 27)
- Author :شارق کیفی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.