Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سبھی کھڑے تھے شریک زمانہ ہوتے ہوئے

جمال احسانی

سبھی کھڑے تھے شریک زمانہ ہوتے ہوئے

جمال احسانی

MORE BYجمال احسانی

    سبھی کھڑے تھے شریک زمانہ ہوتے ہوئے

    کسی نے روکا نہ گھر سے روانہ ہوتے ہوئے

    چراغ بجھتے چلے جا رہے ہیں سلسلہ وار

    میں خود کو دیکھ رہا ہوں فسانہ ہوتے ہوئے

    اچانک ایک ستارہ فلک سے ٹوٹ گیا

    مرے بھی شامل بزم شبانہ ہوتے ہوئے

    مرا ہمیشہ ان الفاظ پر یقین رہا

    جو منکشف ہوئے لب سے ادا نہ ہوتے ہوئے

    اسی طرح کے ہیں جتنے بھی دکھ ہمارے ہیں

    سروں پہ چھاؤں نہیں شامیانہ ہوتے ہوئے

    مرا بھی نام ہے فہرست مجرماں میں لکھا

    میں دیکھتا رہا خالی خزانہ ہوتے ہوئے

    پرند لوٹ کے آنے ہی پر نہیں راضی

    کوئی تو بات ہے جو آشیانہ ہوتے ہوئے

    عجب وہ لوگ تھے آزار بھی عجب ان کے

    زمین چھوڑ گئے آب و دانہ ہوتے ہوئے

    یہاں تو خستگیٔ بام و در پہ چپ ہیں سبھی

    کوئی تڑپتا ہے بیرون خانہ ہوتے ہوئے

    مرا کمال کہ میں اس فضا میں زندہ ہوں

    دعا نہ ملتے ہوئے اور ہوا نہ ہوتے ہوئے

    حریف تھا مرے دشمن کا وہ مگر میں نے

    جمالؔ کی نہیں بیعت بہانہ ہوتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے