سامنے جی سنبھال کر رکھنا
سامنے جی سنبھال کر رکھنا
پھر وہی اپنا حال کر رکھنا
آ گئے ہو تو اس خرابے میں
اب قدم دیکھ بھال کر رکھنا
شام ہی سے برس رہی ہے رات
رنگ اپنے سنبھال کر رکھنا
عشق کار پیمبرانہ ہے
جس کو چھونا مثال کر رکھنا
کشت کرنا محبتیں اور پھر
خود اسے پائمال کر رکھنا
روز جانا اداس گلیوں میں
روز خود کو نڈھال کر رکھنا
سخت مشکل ہے آئنوں سے رساؔ
واہموں کو نکال کر رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.