دن کو بھی اتنا اندھیرا ہے مرے کمرے میں
دن کو بھی اتنا اندھیرا ہے مرے کمرے میں
سایہ آتے ہوئے ڈرتا ہے مرے کمرے میں
غم تھکا ہارا مسافر ہے چلا جائے گا
کچھ دنوں کے لیے ٹھہرا ہے مرے کمرے میں
صبح تک دیکھنا افسانہ بنا ڈالے گا
تجھ کو اک شخص نے دیکھا ہے مرے کمرے میں
در بہ در دن کو بھٹکتا ہے تصور میرا
ہاں مگر رات کو رہتا ہے مرے کمرے میں
چور بیٹھا ہے کہاں سوچ رہا ہوں میں ظفرؔ
کیا کوئی اور بھی کمرہ ہے مرے کمرے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.