مجھ پہ ہیں سیکڑوں الزام مرے ساتھ نہ چل
مجھ پہ ہیں سیکڑوں الزام مرے ساتھ نہ چل
تو بھی ہو جائے گا بدنام مرے ساتھ نہ چل
تو نئی صبح کے سورج کی ہے اجلی سی کرن
میں ہوں اک دھول بھری شام مرے ساتھ نہ چل
اپنی خوشیاں مرے آلام سے منسوب نہ کر
مجھ سے مت مانگ مرا نام مرے ساتھ نہ چل
تو بھی کھو جائے گی ٹپکے ہوئے آنسو کی طرح
دیکھ اے گردش ایام مرے ساتھ نہ چل
میری دیوار کو تو کتنا سنبھالے گا شکیلؔ
ٹوٹتا رہتا ہوں ہر گام مرے ساتھ نہ چل
- کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 26)
- Author : شکیل اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.