روکتا ہے غم اظہار سے پندار مجھے
روکتا ہے غم اظہار سے پندار مجھے
میرے اشکوں سے چھپا لے مرے رخسار مجھے
دیکھ اے دشت جنوں بھید نہ کھلنے پائے
ڈھونڈنے آئے ہیں گھر کے در و دیوار مجھے
سی دیے ہونٹ اسی شخص کی مجبوری نے
جس کی قربت نے کیا محرم اسرار مجھے
میری آنکھوں کی طرف دیکھ رہے ہیں انجم
جیسے پہچان گئی روح شب تار مجھے
جنس ویرانی صحرا میری دوکان میں ہے
کیا خریدے گا ترے شہر کا بازار مجھے
جرس گل نے کئی بار پکارا لیکن
لے گئی راہ سے زنجیر کی جھنکار مجھے
ناوک ظلم اٹھا دشنۂ اندوہ سنبھال
لطف کے خنجر بے نام سے مت مار مجھے
ساری دنیا میں گھنی رات کا سناٹا تھا
صحن زنداں میں ملے صبح کے آثار مجھے
- کتاب : Kulliyat-e-Mustafa Zaidi(Qaba-e-Saaz) (Pg. 45)
- Author : Mustafa Zaidi
- مطبع : Alhamd Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.