رسم دنیا تو کسی طور نبھاتے جاؤ
رسم دنیا تو کسی طور نبھاتے جاؤ
دل نہیں ملتے بھی تو ہاتھ ملاتے جاؤ
کبھی چٹان کے سینے سے کبھی بازو سے
بہتے پانی کی طرح راہ بناتے جاؤ
تیغ اٹھتی نہیں ہے تم سے جو ظالم کے خلاف
حق میں مظلوم کے آواز اٹھاتے جاؤ
لوگ سمجھیں گے کہ ہے شخص بڑا شائستہ
تم ہر اک بات پہ بس ناک چڑھاتے جاؤ
تم ستاروں کے بھروسے پہ نہ بیٹھے رہنا
اپنی تدبیر سے تقدیر بناتے جاؤ
اک نہ اک روز رفاقت میں بدل جائے گی
دشمنی کو بھی سلیقے سے نبھاتے جاؤ
اور کچھ بھی نہیں جب اے صداؔ تم سے ہوتا
شعر لکھ لکھ کے زمانے کو سناتے جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.