رنگ غزل میں دل کا لہو بھی شامل ہو
رنگ غزل میں دل کا لہو بھی شامل ہو
خنجر جیسا بھی ہو لیکن قاتل ہو
اس تصویر کا آب و رنگ نہیں بدلا
جانے کب یہ دل کا نقش بھی باطل ہو
شور فغاں پر اتنی بے چینی کیسی
تم سے کیا تم کون کسی کے قاتل ہو
دیکھ کبھی آ کر یہ لا محدود فضا
تو بھی میری تنہائی میں شامل ہو
میں کہ ہوں ایک تھکا ہارا اور ماندہ شخص
میری انا کہتی ہے میرے مقابل ہو
زیبؔ سوال اب یہ ہے تجھے پہچانے کون
کس کی نظر اس گہرائی کی حامل ہو
- کتاب : zartaab (Pg. 182)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.