رکھ دیا ہے مری دہلیز پہ پتھر کس نے
رکھ دیا ہے مری دہلیز پہ پتھر کس نے
اور پھر بھیجے ہیں آسیب کے لشکر کس نے
شجر تر نہ یہاں برگ شناسا کوئی
اس قرینے سے سجایا ہے یہ منظر کس نے
کشتیاں کیسے نکل پائیں گی گیلی تہہ سے
پی لیا چند ہی سانسوں میں سمندر کس نے
پیشوائی کے لیے بنت صبا آئی ہے
پا شکستہ ہوں بنایا ہے قد آور کس نے
میری بستی بھی ہوئی شعلہ زنی میں شامل
لا کے چھوڑے ہیں یہاں آگ کے پیکر کس نے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 438)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.