راز عشق اظہار کے قابل نہیں
راز عشق اظہار کے قابل نہیں
جرم یہ اقرار کے قابل نہیں
آنکھ پر خوں شق جگر دل داغ دار
کوئی نذر یار کے قابل نہیں
دید کے قابل حسیں تو ہیں بہت
ہر نظر دیدار کے قابل نہیں
دے رہے ہیں مے وہ اپنے ہاتھ سے
اب یہ شے انکار کے قابل نہیں
جان دینے کی اجازت دیجیے
سر مرا سرکار کے قابل نہیں
چھوڑ بھی گلشن کو اے نرگس کہیں
یہ ہوا بیمار کے قابل نہیں
شاعری کو طبع رنگیں چاہیئے
ہر زمیں گل زار کے قابل نہیں
خامشی میری یہ کہتی ہے جلیلؔ
درد دل اظہار کے قابل نہیں
- کتاب : Kainat-e-Jalil Manakpuri (Pg. 324)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.