رات کے منہ پر اجالا چاہیئے
دلچسپ معلومات
آخری شعر سلیم احمد کے مشہور زمانہ جملے "عورت کی طرح شاعری بھی پورا آدمی مانگتی ہے" کی طرف اشارہ ہے ۔
رات کے منہ پر اجالا چاہیئے
چور کے گھر میں بھی تالا چاہیئے
غم بہت دن مفت کی کھاتا رہا
اب اسے دل سے نکالا چاہیئے
پاؤں میں جوتی نہ ہو تو کچھ نہیں
ہاں مگر ایک آدھ چھالا چاہیئے
ہاتھ پھیلانے سے کچھ ملتا نہیں
بھیک لینے کو پیالہ چاہیئے
یاد ان کی یوں نہ جائے گی اسے
کچھ بہانا کر کے ٹالا چاہیئے
شاعری مانگے ہے پورا آدمی
اب اسے بھی مونچھ والا چاہیئے
- کتاب : Raat Idhar Udhar Rooshan (Pg. 146)
- Author : Mohd Alvi
- مطبع : Urdu Sahitya Acadami, Gujrat (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.