Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قریۂ جاں سے گزر کر ہم نے یہ دیکھا بھی ہے

اختر ہوشیارپوری

قریۂ جاں سے گزر کر ہم نے یہ دیکھا بھی ہے

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    قریۂ جاں سے گزر کر ہم نے یہ دیکھا بھی ہے

    جس جگہ اونچی چٹانیں ہیں وہاں دریا بھی ہے

    درد کا چڑھتا سمندر جسم کا کچا مکاں

    اور ان کے درمیاں آواز کا صحرا بھی ہے

    روح کی گہرائی میں پاتا ہوں پیشانی کے زخم

    صرف چاہا ہی نہیں میں نے اسے پوجا بھی ہے

    رات کی پرچھائیاں بھی گھر کے اندر بند ہیں

    شام کی دہلیز پر سورج کا نقش پا بھی ہے

    چاند کی کرنیں خراشیں ہیں در و دیوار پر

    اور در و دیوار کے پہلو میں اک سایا بھی ہے

    گھر کا دروازہ مقفل ہے اگر دیکھے کوئی

    اندر اک کہرام ہے جیسے کوئی رہتا بھی ہے

    جب میں اخترؔ پتھروں کو آئنہ دکھلا چکا

    میں نے دیکھا آئنوں کے ہاتھ میں تیشہ بھی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Dariche (Pg. 10)
    • Author : Bashir Saifi
    • مطبع : Shakhsar Publishers (1975)
    • اشاعت : 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے