مدرسے کے عذاب نے مارا
مدرسے کے عذاب نے مارا
ٹیچروں کے عتاب نے مارا
پتلی پتلی تو یاد کر لی تھیں
ایک موٹی کتاب نے مارا
امتحاں کا شباب ارے توبہ
امتحاں کے شباب نے مارا
خواب دیکھا تھا پاس ہونے کا
اس مجھے جھوٹے خواب نے مارا
جتنے آساں سوال آئے تھے
ان کے مشکل جواب نے مارا
جس کو ڈیڈی بھی پڑھ کے پاس نہ ہوں
اتنے مشکل نصاب نے مارا
تم کو جومیٹری نے مارا ہے
مجھ کو ظالم حساب نے مارا
فیل ہونے کا راز فاش کیا
ہائے چشم پر آب نے مارا
میں نے مارا شہاب کو اک روز
اور مجھ کو شہاب نے مارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.