پھولوں سے بدن ان کے کانٹے ہیں زبانوں میں
پھولوں سے بدن ان کے کانٹے ہیں زبانوں میں
شیشے کے ہیں دروازے پتھر کی دکانوں میں
کشمیر کی وادی میں بے پردہ جو نکلے ہو
کیا آگ لگاؤ گے برفیلی چٹانوں میں
بس ایک ہی ٹھوکر سے گر جائیں گی دیواریں
آہستہ ذرا چلیے شیشے کے مکانوں میں
اللہ رے مجبوری بکنے کے لیے اب بھی
سامان تبسم ہے اشکوں کی دکانوں میں
آنے کو ہے پھر شاید طوفان نیا کوئی
سہمے ہوئے بیٹھے ہیں لوگ اپنے مکانوں میں
شہرت کی فضاؤں میں اتنا نہ اڑو ساغرؔ
پرواز نہ کھو جائے ان اونچی اڑانوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.