پھر چھڑی رات بات پھولوں کی
پھر چھڑی رات بات پھولوں کی
رات ہے یا برات پھولوں کی
پھول کے ہار پھول کے گجرے
شام پھولوں کی رات پھولوں کی
آپ کا ساتھ ساتھ پھولوں کا
آپ کی بات بات پھولوں کی
نظریں ملتی ہیں جام ملتے ہیں
مل رہی ہے حیات پھولوں کی
کون دیتا ہے جان پھولوں پر
کون کرتا ہے بات پھولوں کی
وہ شرافت تو دل کے ساتھ گئی
لٹ گئی کائنات پھولوں کی
اب کسے ہے دماغ تہمت عشق
کون سنتا ہے بات پھولوں کی
میرے دل میں سرور صبح بہار
تیری آنکھوں میں رات پھولوں کی
پھول کھلتے رہیں گے دنیا میں
روز نکلے گی بات پھولوں کی
یہ مہکتی ہوئی غزل مخدومؔ
جیسے صحرا میں رات پھولوں کی
- کتاب : Kulliyat-e-Makhdum Muhi-ud-din (Pg. 195)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.