پڑی رہے گی اگر غم کی دھول شاخوں پر
پڑی رہے گی اگر غم کی دھول شاخوں پر
اداس پھول کھلیں گے ملول شاخوں پر
ابھی نہ گلشن اردو کو بے چراغ کہو
کھلے ہوئے ہیں ابھی چند پھول شاخوں پر
نکل پڑے ہیں حفاظت کو چند کانٹے بھی
ہوا ہے جب بھی گلوں کا نزول شاخوں پر
ہوا کے سامنے ان کی بساط ہی کیا تھی
دکھا رہے تھے بہاریں جو پھول شاخوں پر
نثار گل ہو ملا ہے یہ اذن بلبل کو
ہوا ہے حکم گل تر کو جھول شاخوں پر
وہ پھول پہنچے نہ جانے کہاں کہاں رہبرؔ
نہیں تھا جن کو ٹھہرنا قبول شاخوں پر
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 505)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.