پھر ملے ہم ان سے پھر یاری بڑھی
پھر ملے ہم ان سے پھر یاری بڑھی
اور الجھا دل گرفتاری بڑھی
مہربانی چارہ سازوں کی بڑھی
جب بڑھا درماں تو بیماری بڑھی
ہجر کی گھڑیاں کٹھن ہوتی گئیں
دن کے نالے رات کی زاری بڑھی
پھر تصور میں کسی کے نیند اڑی
پھر وہی راتوں کی بے داری بڑھی
سختیاں راہ محبت کی نہ پوچھ
ہر قدم اک تازہ دشواری بڑھی
خیر ساقی کی سلامت مے کدہ
جس قدر پی اتنی ہشیاری بڑھی
دور دورے ہیں مبارکؔ جام کے
انتہا کی اپنی مے خواری بڑھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.