پیرہن اڑ جائے گا رنگ قبا رہ جائے گا
پیرہن اڑ جائے گا رنگ قبا رہ جائے گا
پھول کے تن پر فقط عکس ہوا رہ جائے گا
ہم تو سمجھے تھے کہ چاروں در مقفل ہو چکے
کیا خبر تھی ایک دروازہ کھلا رہ جائے گا
کرچیاں ہو جائیں گی آنکھیں بھی خوابوں کی طرح
آئنوں میں نقش سا تصویر کا رہ جائے گا
بات لب پر آ گئی تو کون روکے گا اسے
اور تیرا ہاتھ ہونٹوں سے لگا رہ جائے گا
سوچ لینا ان سنی باتیں سنیں گے ایک دن
دیکھ لینا ہر فسانہ ان کہا رہ جائے گا
اے گنہ گاروں کے دشمن اے نکو کاروں کے یار
کون جانے کیا مٹے گا اور کیا رہ جائے گا
ہم بچھڑ جائیں گے شاخ عمر سے گر کر نجیبؔ
اک تنے پر نام دونوں کا لکھا رہ جائے گا
- کتاب : Ibaraten (Pg. 25)
- Author : Najeeb Ahmad
- مطبع : Jung Publishers (1991)
- اشاعت : 1991
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.