Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑے پڑے نئی زر خیزیاں نکل آئیں

لیاقت جعفری

پڑے پڑے نئی زر خیزیاں نکل آئیں

لیاقت جعفری

MORE BYلیاقت جعفری

    پڑے پڑے نئی زر خیزیاں نکل آئیں

    کٹے درخت میں پھر ٹہنیاں نکل آئیں

    اس آئنے میں تھا سرسبز باغ کا منظر

    چھوا جو میں نے تو دو تتلیاں نکل آئیں

    میں توڑ ڈالا گیا تو عمارت جاں میں

    کہاں کہاں سے مری چابیاں نکل آئیں

    میں آسمان پہ پہنچا تو لڑکھڑانے لگا

    بلندیوں میں عجب پستیاں نکل آئیں

    ٹھہر گئے تو میسر ہوئی نہ جائے اماں

    جو چل پڑے تو کئی بستیاں نکل آئیں

    وہی نصیب کہ میں شہریار جس سے بنا

    اسی نصیب میں تنگ دستیاں نکل آئیں

    مرے علاج کو اللہ استقامت دے

    مرے مریض کی پھر پسلیاں نکل آئیں

    میں آسمان سے اترا زمین کی جانب

    زمیں سے میری طرف سیڑھیاں نکل آئیں

    وہی سوراخ جہاں چھپکلی کا ڈیرا تھا

    اسی سوراخ سے پھر چیونٹیاں نکل آئیں

    ابھی ابھی تو سنبھالا گیا تھا گرد و غبار

    حصار دشت میں پھر آندھیاں نکل آئیں

    سنبھال رکھا تھا امی نے جس کو موت تلک

    اسی کباڑ سے کچھ تختیاں نکل آئیں

    میں آخری تھا جسے سرفراز ہونا تھا

    مرے ہنر میں بھی کوتاہیاں نکل آئیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    لیاقت جعفری

    لیاقت جعفری

    RECITATIONS

    لیاقت جعفری

    لیاقت جعفری,

    لیاقت جعفری

    پڑے پڑے نئی زر خیزیاں نکل آئیں لیاقت جعفری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے