پان بن بن کے مری جان کہاں جاتے ہیں
پان بن بن کے مری جان کہاں جاتے ہیں
یہ مرے قتل کے سامان کہاں جاتے ہیں
سر اگر جائے تو جائے مگر اے خنجر یار
سر سے اپنے ترے احسان کہاں جاتے ہیں
بعد مرنے کے بھی مٹی مری برباد رہی
مری تقدیر کے نقصان کہاں جاتے ہیں
حال کھلتا نہیں ان خویش فراموشوں کا
روز کے روز یہ مہمان کہاں جاتے ہیں
کس کی آشفتہ مزاجی کا خیال آیا ہے
آپ حیران پریشان کہاں جاتے ہیں
آج کس منہ سے مری دل شکنی ہوتی ہے
آج وہ آپ کے مہمان کہاں جاتے ہیں
اے ظہیرؔ اب یہ کھلا حال بڑی دور ہیں آپ
آپ جاتے ہیں جہاں دھیان کہاں جاتے ہیں
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 199)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.