نیند چبھنے لگی ہے آنکھوں میں
نیند چبھنے لگی ہے آنکھوں میں
کب تلک جاگنا ہے راتوں میں
تم اگر یوں ہی بات کرتے رہے
بیت جائے گا وقت باتوں میں
انگلیاں ہو گئیں فگار اپنی
چھپ گیا ہے گلاب کانٹوں میں
شاید اپنا پتہ بھی مل جائے
جھانکتا ہوں تری نگاہوں میں
سب ہے تیرے سوال میں پنہاں
کچھ نہیں ہے مرے جوابوں میں
جو نہیں مل سکا حقیقت میں
ڈھونڈھتا پھر رہا ہوں خوابوں میں
فیصلہ تو تمہیں کو کرنا ہے
دیکھتے کیا ہو تم گواہوں میں
مصلحت کوش ہو گیا مامونؔ
گھر کے تنقید کرنے والوں میں
- کتاب : Sanson Ke Paar (Pg. 21)
- Author : Khalil Mamoon
- مطبع : Educational Publishing House, Delhi (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.