نگاہیں منتظر ہیں کس کی دل کو جستجو کیا ہے
نگاہیں منتظر ہیں کس کی دل کو جستجو کیا ہے
مجھے خود بھی نہیں معلوم میری آرزو کیا ہے
بدلتی جا رہی ہے کروٹوں پر کروٹیں دنیا
کسی صورت نہیں کھلتا جہان رنگ و بو کیا ہے
یہ سوچا دل کو نذر آرزو کرتے ہوئے ہم نے
نگاہ حسن خود آرا میں دل کی آبرو کیا ہے
مجھے اب دیکھتی ہے زندگی یوں بے نیازانہ
کہ جیسے پوچھتی ہو کون ہو تم جستجو کیا ہے
ہوا کرتی ہے دل سے گفتگو بے خواب راتوں میں
مگر کھلتا نہیں مجھ پر کہ اخترؔ گفتگو کیا ہے
میں ان آنکھوں کو کیا سمجھوں کہ اپنی خانہ ویرانی
جنہیں یہ بھی نہیں معلوم خون آرزو کیا ہے
کرن سورج کی کہتی ہے پھر آئے گی شب ہجراں
سحر ہوتی ہے اخترؔ سو رہو یہ ہاؤ ہو کیا ہے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 296)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.