نگاہ اوٹ رہوں کاسۂ خبر میں رہوں
نگاہ اوٹ رہوں کاسۂ خبر میں رہوں
میں بجھتے بجھتے بھی پیراہن شرر میں رہوں
میں خود ہی روز تمنا میں آپ شام فراق
عجب نہیں جو اکیلی بھرے نگر میں رہوں
سلگ اٹھی تو اندھیروں کا رکھ لیا ہے بھرم
جو روشنی ہوں تو کیوں چشم نوحہ گر میں رہوں
تمام عمر سفر میں گزار دوں اپنی
تمام عمر تمنائے رہ گزر میں رہوں
لکھا گیا مجھے آواز خامشی کی طرح
خود اپنا عکس بنوں سایۂ ہنر میں رہوں
وہ تشنگی تھی کہ شبنم کو ہونٹ ترسے ہیں
وہ آب ہوں کہ مقید گہر گہر میں رہوں
اداؔ میں نکہت گل بھی نہ تھی صبا بھی نہ تھی
کہ میہماں سی رہوں اور اپنے گھر میں رہوں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 309)
- Author : Dr. rashid amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.