نئی مشکل کوئی درپیش ہر مشکل سے آگے ہے
نئی مشکل کوئی درپیش ہر مشکل سے آگے ہے
سفر دیوانگی کا عشق کی منزل سے آگے ہے
مجھے کچھ دیر میں پھر یہ کنارا چھوڑ دینا ہے
میں کشتی ہوں سفر میرا ہر اک ساحل سے آگے ہے
کھڑے ہیں سانس روکے سب تماشہ دیکھنے والے
کہ اب مظلوم بس کچھ ہی قدم قاتل سے آگے ہے
مجھے اب روح تک اک درد سا محسوس ہوتا ہے
تو کیا وسعت مرے احساس کی اس دل سے آگے ہے
مرے اس کار بے مصرف کو کیا سمجھے گی یہ دنیا
مری یہ سعئ لا حاصل ہر اک حاصل سے آگے ہے
یہ اکثر شادؔ رکھتی ہے مجھے خوش رنگ لمحوں سے
مری تنہائی تیری رونق محفل سے آگے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.