نہیں ہے بحر و بر میں ایسا میرے یار کوئی
نہیں ہے بحر و بر میں ایسا میرے یار کوئی
کہ جس خطے کا ملتا ہو نہ دعویدار کوئی
یوں ہی بنیاد کا درجہ نہیں ملتا کسی کو
کھڑی کی جائے گی مجھ پر ابھی دیوار کوئی
پتا چلنے نہیں دیتا کبھی فریادیوں کو
لگا کر بیٹھ جاتا ہے کہیں دربار کوئی
نگاہیں اس کے چہرے سے نہیں ہٹتیں جو دیکھوں
کہ ہے اس کے گلے میں بیش قیمت ہار کوئی
بچاتا پھرتا ہوں دریا میں اپنی کشتیٔ جاں
کبھی اس پار ہے کوئی بھی اس پار کوئی
اسی کا قہر برپا ہے اسی کا فیض جاری
ہر اک مجبور کا ہے مالک و مختار کوئی
کہلوایا ہے اس نے پھاند کر دیوار آ جانا
اگر دروازے پر بیٹھا ہو پہرے دار کوئی
- کتاب : Kulliyat-e-Rahi (Pg. 309)
- Author : Ghulam Murtaza Rahi
- مطبع : Educational Publishing House (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.