نگر نگر میلے کو گئے کون سنے گا تیری پکار
نگر نگر میلے کو گئے کون سنے گا تیری پکار
اے دل اے دیوانے دل! دیواروں سے سر دے مار
روح کے اس ویرانے میں تیری یاد ہی سب کچھ تھی
آج تو وہ بھی یوں گزری جیسے غریبوں کا تیوہار
اس کے وار پہ شاید آج تجھ کو یاد آئے ہوں وہ دن
اے نادان خلوص کہ جب وہ غافل تھا ہم ہشیار
پل پل صدیاں بیت گئیں جانے کس دن بدلے گی
ایک تری آہستہ روی ایک زمانے کی رفتار
پچھلی فصل میں جتنے بھی اہل جنوں تھے کام آئے
کون سجائے گا تیری مشق کا ساماں اب کی بار؟
صبح کے نکلے دیوانے اب کیا لوٹ کے آئیں گے
ڈوب چلا ہے شہر میں دن پھیل چلا ہے سایۂ دار
- کتاب : Kulliyat-e-Mustafa Zaidi(shahr-e-aazar) (Pg. 169)
- Author : Mustafa Zaidi
- مطبع : Alhamd Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.