نہ کچھ ستم سے ترے آہ آہ کرتا ہوں
نہ کچھ ستم سے ترے آہ آہ کرتا ہوں
میں اپنے دل کی مدد گاہ گاہ کرتا ہوں
نہ آفریں نہ دلاسا نہ دل دہی نہ نگاہ
غرض میں ہی ہوں جو تجھ سے نباہ کرتا ہوں
اسے کہیں ہیں سنا ہوگا شیخ خوف و رجا
ادھر تو توبہ ادھر میں گناہ کرتا ہوں
تو اپنے دل کی سیاہی کرے ہے دھو کے سفید
میں اپنے نامہ عمل کا سیاہ کرتا ہوں
تو روز سنگ سے مسجد کے سر پٹکتا ہے
میں اس کا نقش قدم سجدہ گاہ کرتا ہوں
تجھے ہے اپنی عبادت اوپر نظر کیوں کر
میں اس کے فضل کے اوپر نگاہ کرتا ہوں
مثال رشتۂ تسبیح روز و شب حاتمؔ
چھپے چھپے میں کسی دل میں راہ کرتا ہوں
- کتاب : Diwan Zadah (Pg. 241)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.