نہ آیا مزہ شب کی تنہائیوں میں
نہ آیا مزہ شب کی تنہائیوں میں
سحر ہو گئی چند انگڑائیوں میں
نہ رنگینیوں میں نہ رعنائیوں میں
نظر گھر گئی اپنی پرچھائیوں میں
مجھے مسکرا مسکرا کر نہ دیکھو
مرے ساتھ تم بھی ہو رسوائیوں میں
غضب ہو گیا ان کی محفل سے آنا
گھرا جا رہا ہوں تماشائیوں میں
محبت ہے یا آج ترک محبت
ذرا مل تو جائیں وہ تنہائیوں میں
ادھر آؤ تم کو نظر لگ نہ جائے
چھپا لوں تمہیں دل کی گہرائیوں میں
ارے سننے والو یہ نغمے نہیں ہیں
مرے دل کی چیخیں ہیں شہنائیوں میں
وہ اے کیفؔ جس دن سے میرے ہوئے ہیں
تو سارا زمانہ ہے شیدائیوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.