مستحق وہ لذت غم کا نہیں
مستحق وہ لذت غم کا نہیں
جس نے خود اپنا لہو چکھا نہیں
اس شجر کے سائے میں بیٹھا ہوں میں
جس کی شاخوں پر کوئی پتا نہیں
کون دیتا ہے در دل پر صدا
کہہ دو میں بھی اب یہاں رہتا نہیں
بن رہے ہیں سطح دل پر دائرے
تم نے تو پتھر کوئی پھینکا نہیں
انگلیاں کانٹوں سے زخمی ہو گئیں
ہاتھ پھولوں تک ابھی پہنچا نہیں
ایک خوشبو ساتھ جو پل بھر رہی
عمر بھر پیچھا مرا چھوڑا نہیں
وہ مقام فکر ہے مرا علیؔ
جس بلندی تک کوئی پہنچا نہیں
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 241)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.