بے تحاشا سی لاابالی ہنسی
چھن گئی ہم سے وہ جیالی ہنسی
لب کھلے جسم مسکرانے لگا
پھول کا کھلنا تھا کہ ڈالی ہنسی
مسکرائی خدا کی محویت
یا ہماری ہی بے خیالی ہنسی
کون بے درد چھین لیتا ہے
میرے پھولوں کی بھولی بھالی ہنسی
وہ نہیں تھا وہاں تو کون تھا پھر
سبز پتوں میں کیسے لالی ہنسی
دھوپ میں کھیت گنگنانے لگے
جب کوئی گاؤں کی جیالی ہنسی
ہنس پڑی شام کی اداس فضا
اس طرح چائے کی پیالی ہنسی
میں کہیں جاؤں ہے تعاقب میں
اس کی وہ جان لینے والی ہنسی
- کتاب : Ikayee (Pg. 50)
- Author : Bashir Badar
- مطبع : M.R. Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.