میں نے کہا کہ شہر میں ایک چراغ بھی نہیں
میں نے کہا کہ شہر میں ایک چراغ بھی نہیں
اس نے کہا کہ زخم بھی کیا نہیں داغ بھی نہیں
میں نے کہا کہ آخرش مجھ کو خدا نہ مل سکا
اس نے کہا کہ میرے پاس اپنا سراغ بھی نہیں
میں نے کہا کہ عاشقی اس نے کہا کہ ہائے ہائے
اب وہ امنگ بھی کہاں اب وہ فراغ بھی نہیں
میں نے کہا کہ گل فروش سارے گلاب لے گئے
اس نے کہا کہ کل تلک دیکھیے باغ بھی نہیں
میں نے کہا کہ شہریارؔ آپ سے کچھ ملول ہیں
اس نے کہا کہ ٹھیک ہے مجھ کو دماغ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.