کہا یہ میں نے کہ اپنی آنکھوں میں خواب رکھنا
کہا یہ میں نے کہ اپنی آنکھوں میں خواب رکھنا
کہا یہ اس نے کہ آنکھ رکھنا عذاب رکھنا
یہ میں نے پوچھا تھا لوگ کیوں مر رہے ہیں اتنے
جواب آیا تم ان کے خوں کا حساب رکھنا
کہا یہ میں نے زمین پر امن ہو سکے گا
کہا کہ ہاتھوں میں علم رکھنا کتاب رکھنا
کہا یہ میں نے کہ زندگی کس طرح کٹے گی
کہا یہ اس نے کہ چاہتیں بے حساب رکھنا
کہا یہ میں نے ہوائیں ہیں تند و تیز کتنی
وہ ہنس کے بولی کہ کشتیاں زیر آب رکھنا
کہا یہ اس نے کہ دائرے سے نکل کے دیکھیں
کہا کہ پہلے کوئی سفر انتخاب رکھنا
کہا یہ اس نے کہ بھیڑ میں ہم بچھڑ نہ جائیں
کہا کہ جوڑے میں ایک تازہ گلاب رکھنا
کہا یہ اس نے کہ ہم اگر سچ کا ساتھ دیں تو
کہا یہ میں نے کہ سہنے کی تاب رکھنا
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.