مجھے اداس کر گئے ہو خوش رہو
مجھے اداس کر گئے ہو خوش رہو
مرے مزاج پر گئے ہو خوش رہو
مرے لیے نہ رک سکے تو کیا ہوا
جہاں کہیں ٹھہر گئے ہو خوش رہو
خوشی ہوئی ہے آج تم کو دیکھ کر
بہت نکھر سنور گئے ہو خوش رہو
اداس ہو کسی کی بے وفائی پر
وفا کہیں تو کر گئے ہو خوش رہو
گلی میں اور لوگ بھی تھے آشنا
ہمیں سلام کر گئے ہو خوش رہو
تمہیں تو میری دوستی پہ ناز تھا
اسی سے اب مکر گئے ہو خوش رہو
کسی کی زندگی بنو کہ بندگی
مرے لیے تو مر گئے ہو خوش رہو
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 04.10.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.