مجھے رونا نہیں آواز بھی بھاری نہیں کرنی
مجھے رونا نہیں آواز بھی بھاری نہیں کرنی
محبت کی کہانی میں اداکاری نہیں کرنی
ہوا کے خوف سے لپٹا ہوا ہوں خشک ٹہنی سے
کہیں جانا نہیں جانے کی تیاری نہیں کرنی
تحمل اے محبت ہجر پتھریلا علاقہ ہے
تجھے اس راستے پر تیز رفتاری نہیں کرنی
ہمارا دل ذرا اکتا گیا تھا گھر میں رہ رہ کر
یوں ہی بازار آئے ہیں خریداری نہیں کرنی
غزل کو کم نگاہوں کی پہنچ سے دور رکھتا ہوں
مجھے بنجر دماغوں میں شجرکاری نہیں کرنی
وصیت کی تھی مجھ کو قیس نے صحرا کے بارے میں
یہ میرا گھر ہے اس کی چار دیواری نہیں کرنی
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 16.02.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.