مجھے کیا دیکھ کر تو تک رہا ہے
مجھے کیا دیکھ کر تو تک رہا ہے
ترے ہاتھوں کلیجہ پک رہا ہے
جہاں کیونکر نہ ہو نظروں میں تاریک
ترا منہ زلف نیچے ڈھک رہا ہے
تمہاری نا قدر دانی کا افسوس
ہمارے جی میں مرتے تک رہا ہے
خدا کے واسطے اس سے نہ بولو
نشے کی لہر میں کچھ بک رہا ہے
پھرا اب تک نہیں حاتمؔ کا قاصد
خدایا راہ میں کیا تھک رہا ہے
- کتاب : Diwan-e-Zadah (Pg. 295)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.