بہت کٹھن ہے بکھرنے کا حوصلہ رکھنا
بہت کٹھن ہے بکھرنے کا حوصلہ رکھنا
سبب تمہیں ہو مگر تم سے کیا گلہ رکھنا
نہ جانے کون سے موسم سے سابقہ پڑ جائے
ہمارے حق میں دعاؤں کا سلسلہ رکھنا
خدا کرے کہ اسے اپنی بات یاد رہے
گیا ہے کہہ کے مجھے اپنا در کھلا رکھنا
مرے بغیر رتوں کو وہ کیسے کاٹے گا
اسی خیال میں بس خود کو مبتلا رکھنا
یہ زندگی بڑی مشکل سے رام ہوتی ہے
کبھی ملے تو محبت سے رابطہ رکھنا
ترا سلوک ہو ایسا تو کیسے ممکن ہے
شہد زباں پہ تو لہجے میں شکریہ رکھنا
میں بے نیاز مجھے کیا غرض نتیجے سے
مرا تو کام ہے بس اپنا مدعا رکھنا
جہاں شکست ہو اور واپسی کی خواہش بھی
اس ایک پل کو مرے نام سے بچا رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.