محبتوں میں جو مٹ مٹ کے شاہکار ہوا
محبتوں میں جو مٹ مٹ کے شاہکار ہوا
وہ شخص کتنا زمانے میں یادگار ہوا
تری ہی آس میں گزرے ہیں دھوپ چھاؤں سے ہم
تری ہی پیاس میں صحرا بھی خوش گوار ہوا
نہ جانے کتنی بہاروں کی دے گیا خوشبو
وہ اک بدن جو ہمارے گلے کا ہار ہوا
تمہارے بعد تو ہر اک قدم ہے بن باس
ہمارا شہر کے لوگوں میں کب شمار ہوا
خود اپنے آپ سے لینا تھا انتقام مجھے
میں اپنے ہاتھ کے پتھر سے سنگسار ہوا
یہ ایک جان بھی لیتا ہے اشکؔ قسطوں میں
ذرا سا کام بھی اس سے نہ ایک بار ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.