محبت کی گواہی اپنے ہونے کی خبر لے جا
محبت کی گواہی اپنے ہونے کی خبر لے جا
جدھر وہ شخص رہتا ہے مجھے اے دل! ادھر لے جا
سجی ہے بزم شبنم تو تبسم کام آئے گا
تعارف پھول کا درپیش ہے تو چشم تر لے جا
اندھیرے میں گیا وہ روشنی میں لوٹ آئے گا
دیا جو دل میں جلتا ہے اسی کو بام پر لے جا
اڑانوں آسمانوں آشیانوں کے لیے طائر!
یہ پر ٹوٹے ہوئے میرے یہ معیار نظر لے جا
زمانوں کو اڑانیں برق کو رفتار دیتا تھا
مگر مجھ سے کہا ٹھہرے ہوئے شام و سحر لے جا
کوئی منہ پھیر لیتا ہے تو قاصرؔ اب شکایت کیا
تجھے کس نے کہا تھا آئنے کو توڑ کر لے جا
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 367)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : Ahmad Nadeem Qasmi (Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23)
- اشاعت : Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.