Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری صبح غم بلا سے کبھی شام تک نہ پہنچے

کلیم عاجز

مری صبح غم بلا سے کبھی شام تک نہ پہنچے

کلیم عاجز

MORE BYکلیم عاجز

    مری صبح غم بلا سے کبھی شام تک نہ پہنچے

    مجھے ڈر یہ ہے برائی ترے نام تک نہ پہنچے

    مرے پاس کیا وہ آتے مرا درد کیا مٹاتے

    مرا حال دیکھنے کو لب بام تک نہ پہنچے

    ہو کسی کا مجھ پہ احساں یہ نہیں پسند مجھ کو

    تری صبح کی تجلی مری شام تک نہ پہنچے

    تری بے رخی پہ ظالم مرا جی یہ چاہتا ہے

    کہ وفا کا میرے لب پر کبھی نام تک نہ پہنچے

    میں فغان بے اثر کا کبھی معترف نہیں ہوں

    وہ صدا ہی کیا جو ان کے در و بام تک نہ پہنچے

    وہ صنم بگڑ کے مجھ سے مرا کیا بگاڑ لے گا

    کبھی راز کھول دوں میں تو سلام تک نہ پہنچے

    مجھے لذت اسیری کا سبق پڑھا رہے ہیں

    جو نکل کے آشیاں سے کبھی دام تک نہ پہنچے

    انہیں مہرباں سمجھ لیں مجھے کیا غرض پڑی ہے

    وہ کرم کا ہاتھ ہی کیا جو عوام تک نہ پہنچے

    ہوئے فیض مے کدہ سے سبھی فیضیاب لیکن

    جو غریب تشنہ لب تھے وہی جام تک نہ پہنچے

    جسے میں نے جگمگایا اسی انجمن میں ساقی

    مرا ذکر تک نہ آئے مرا نام تک نہ پہنچے

    تمہیں یاد ہی نہ آؤں یہ ہے اور بات ورنہ

    میں نہیں ہوں دور اتنا کہ سلام تک نہ پہنچے

    مأخذ :
    • کتاب : Jab Fasl-e-baharn aai thi (Pg. 154)
    • Author : padm Shri Dr. Kaleem Ahmed Aajiz
    • مطبع : Sunrise Plastic Works, Patna (1990)
    • اشاعت : 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے