Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری نظر مرا اپنا مشاہدہ ہے کہاں

عاصم واسطی

مری نظر مرا اپنا مشاہدہ ہے کہاں

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    مری نظر مرا اپنا مشاہدہ ہے کہاں

    جو مستعار نہیں ہے وہ زاویہ ہے کہاں

    اگر نہیں ترے جیسا تو فرق کیسا ہے

    اگر میں عکس ہوں تیرا تو آئنہ ہے کہاں

    ہوئی ہے جس میں وضاحت ہمارے ہونے کی

    تری کتاب میں آخر وہ حاشیہ ہے کہاں

    یہ ہم سفر تو سبھی اجنبی سے لگتے ہیں

    میں جس کے ساتھ چلا تھا وہ قافلہ ہے کہاں

    مدار میں ہوں اگر میں تو ہے کشش کس کی

    اگر میں خود ہی کشش ہوں تو دائرہ ہے کہاں

    تری زمین پہ کرتا رہا ہوں مزدوری

    ہے سوکھنے کو پسینہ معاوضہ ہے کہاں

    ہوا بہشت سے بے دخل جس کے باعث میں

    مری زبان پر اس پھل کا ذائقہ ہے کہاں

    ازل سے ہے مجھے درپیش دائروں کا سفر

    جو مستقیم ہے یا رب وہ راستہ ہے کہاں

    اگرچہ اس سے گزر تو رہا ہوں میں عاصمؔ

    یہ تجربہ بھی مرا اپنا تجربہ ہے کہاں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    مری نظر مرا اپنا مشاہدہ ہے کہاں نعمان شوق

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 36)
    • Author :عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے