مرے قریب ہی مہتاب دیکھ سکتا تھا
مرے قریب ہی مہتاب دیکھ سکتا تھا
گئے دنوں میں یہ تالاب دیکھ سکتا تھا
اک ایسے وقت میں سب پیڑ میں نے نقل کیے
جہاں پہ میں انہیں شاداب دیکھ سکتا تھا
زیادہ دیر اسی ناؤ میں ٹھہرنے سے
میں اپنے آپ کو غرقاب دیکھ سکتا تھا
کوئی بھی دل میں ذرا جم کے خاک اڑاتا تو
ہزار گوہر نایاب دیکھ سکتا تھا
کہانیوں نے مری عادتیں بگاڑ دی تھیں
میں صرف سچ کو ظفر یاب دیکھ سکتا تھا
مگر وہ شہر کہانی میں رہ گیا ہے دوست!
جہاں میں رہ کے ترے خواب دیکھ سکتا تھا
- کتاب : Tasteer (Pg. 290)
- اشاعت : Issue No. 9,10 July/August. 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.