جو یہ دل ہے تو کیا سرانجام ہوگا
جو یہ دل ہے تو کیا سرانجام ہوگا
تا خاک بھی خاک آرام ہوگا
مرا جی تو آنکھوں میں آیا یہ سنتے
کہ دیدار بھی ایک دن عام ہوگا
نہ ہوگا وہ دیکھا جسے کبک تو نے
وہ اک باغ کا سرو اندام ہوگا
نہ نکلا کر اتنا بھی بے پردہ گھر سے
بہت اس میں ظالم تو بدنام ہوگا
ہزاروں کی یاں لگ گئیں چھت سے آنکھیں
تو اے ماہ کس شب لب بام ہوگا
وہ کچھ جانتا ہوگا زلفوں میں پھنسنا
جو کوئی اسیر تا دام ہوگا
جگر چاکی ناکامی دنیا ہے آخر
نہیں آئے جو میرؔ کچھ کام ہوگا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0080
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.