میری تقدیر موافق نہ تھی تدبیر کے ساتھ
میری تقدیر موافق نہ تھی تدبیر کے ساتھ
کھل گئی آنکھ نگہباں کی بھی زنجیر کے ساتھ
کھل گیا مصحف رخسار بتان مغرب
ہو گئے شیخ بھی حاضر نئی تفسیر کے ساتھ
ناتوانی مری دیکھی تو مصور نے کہا
ڈر ہے تم بھی کہیں کھنچ آؤ نہ تصویر کے ساتھ
ہو گیا طائر دل صید نگاہ بے قصد
سعی بازو کی یہاں شرط نہ تھی تیر کے ساتھ
لحظہ لحظہ ہے ترقی پہ ترا حسن و جمال
جس کو شک ہو تجھے دیکھے تری تصویر کے ساتھ
بعد سید کے میں کالج کا کروں کیا درشن
اب محبت نہ رہی اس بت بے پیر کے ساتھ
میں ہوں کیا چیز جو اس طرز پہ جاؤں اکبرؔ
ناسخؔ و ذوقؔ بھی جب چل نہ سکے میرؔ کے ساتھ
- کتاب : kulliyat-e-akbar allahabadi (Pg. 296)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.