میری دعا کہ غیر پہ ان کی نظر نہ ہو
میری دعا کہ غیر پہ ان کی نظر نہ ہو
وہ ہاتھ اٹھا رہے ہیں کہ یا رب اثر نہ ہو
ہم کو بھی ضد یہی ہے کہ تیری سحر نہ ہو
اے شب تجھے خدا کی قسم مختصر نہ ہو
تم اک طرف تمہاری خدائی ہے اک طرف
حیرت زدہ ہے دل کہ کدھر ہو کدھر نہ ہو
دشوار تر بھی سہل ہے ہمت کے سامنے
یہ ہو تو کوئی ایسی مہم ہے کہ سر نہ ہو
جب وہ نہ آئے فاتحہ پڑھنے تو اے صبا
باز آ گیا میں شمع بھی اب نوحہ گر نہ ہو
یہ کہہ کے دیتی جاتی ہے تسکیں شب فراق
وہ کون سی ہے رات کہ جس کی سحر نہ ہو
بسملؔ بتوں کا عشق مبارک تمہیں مگر
اتنے نڈر نہ ہو کہ خدا کا بھی ڈر نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.