گرتے ہوئے جب میں نے ترا نام لیا ہے
گرتے ہوئے جب میں نے ترا نام لیا ہے
منزل نے وہیں بڑھ کے مجھے تھام لیا ہے
مے خوار تو ہے محتسب شہر زیادہ
رندوں نے یوں ہی مفت میں الزام لیا ہے
وہ مل نہ سکے یاد تو ہے ان کی سلامت
اس یاد سے بھی ہم نے بہت کام لیا ہے
ہر مرحلۂ غم میں ملی اس سے تسلی
ہر موڑ پہ گھبرا کے ترا نام لیا ہے
تجھ سا کوئی رہبر نہیں اے دورئ منزل
احسان ترا ہم نے بہر گام لیا ہے
اے شیخ دل صاف یوں ہی تو نہیں ملتا
ہم نے اثر روئے دل آرام لیا ہے
سجدوں میں وہ پہلی سے حلاوت نہیں کوثرؔ
جب سے اثر گردش ایام لیا ہے
- کتاب : mata-e-sukhan (Pg. 107)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.