اک شخص جواں خاک بسر یاد تو ہوگا
اک شخص جواں خاک بسر یاد تو ہوگا
وہ اپنی نگاہوں کا اثر یاد تو ہوگا
وہ دھوم زمانے میں مرے جوش جنوں کی
وہ غلغلۂ شام و سحر یاد تو ہوگا
بھولے تو نہ ہو گے وہ تجلی کی حکایت
وہ تذکرۂ داغ جگر یاد تو ہوگا
ہر گام پہ وہ حسن کی پر ہوش نگاہیں
وہ عشق کا بد مست سفر یاد تو ہوگا
ہر لمحہ وہ دنیائے محبت میں تغیر
ہر سانس میں وہ رنگ دگر یاد تو ہوگا
وہ دل کو ترے حسن خود آرا سے تعلق
وہ خاک سے پیمان نظر یاد تو ہوگا
وہ کارگہ دہر سے اک بے خبری سی
وہ طعنۂ ہر اہل خبر یاد تو ہوگا
وہ دید کہ تھا روکش آرائش گیتی
پہروں طرف راہگزر یاد تو ہوگا
وہ عشق کے جذبات کا بھرپور تلاطم
طوفان کی موجوں میں گزر یاد تو ہوگا
گم کردہ سکوں پا کے مجھے اپنی گلی میں
کہنا وہ تجاہل سے کدھر یاد تو ہوگا
بھولی تو نہ ہوگی مری الفت کی حقیقت
مدت کا فسانہ ہے مگر یاد تو ہوگا
- کتاب : Nuquush Lahore (Pg. 223)
- Author : Mohd Tufail
- مطبع : Idara Farog-e-urdu, Lahore (Feb.1956 )
- اشاعت : Feb.1956
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.